Results 1 to 2 of 2

Thread: آئین Ú©ÛŒ Ø+کمرانی اور نئی جمہوریہ کا خواب Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up آئین Ú©ÛŒ Ø+کمرانی اور نئی جمہوریہ کا خواب Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد

    آئین Ú©ÛŒ Ø+کمرانی اور نئی جمہوریہ کا خواب Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد

    سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان Ù†Û’ 20 فروری Ú©Ùˆ سپریم کورٹ میں غیر مشروط معافی نامہ جمع کرادیا اور اپنے 18فروری Ú©Û’ بیان Ú©Ùˆ واپس لیتے ہوئے شرمندگی کا اظہار کیا ۔انور منصور خان پاکستان Ú©Û’ انتہائی قابل قانون دانوں میں شمار ہوتے ہیں‘ اس لیے ان Ú©Û’ سامنے Ø+قائق تھے تو ان کا دفاع کرنا چاہیے تھا‘ اور اگر نہیں تھے تو ایسی گفتگو سے اجتناب ہی بہتر تھا جو تنازعات کا سبب بنے۔ یہ باور کیا جارہا ہے کہ عدالت ان Ú©Û’ غیر مشروط معافی نامہ جمع کرانے Ú©Û’ باوجود باقاعدہ سماعت کا فیصلہ ماضی Ú©Û’ فیصلوں Ú©ÛŒ نظیر Ú©Û’ مطابق کرے گی‘ اسی طرØ+ Ú©Û’ معافی نامے طلال چوہدری‘ دانیال عزیز‘ نہال ہاشمی اور دیگر پارلیمنٹرینز Ú©Û’ بھی تھے‘ لیکن اس Ú©Û’ باوجود عدالت عظمیٰ Ù†Û’ Ø+قائق Ú©Û’ مطابق فیصلے کیے ہیں۔
    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ Ú©Û’ خلاف ریفرنس Ø+کومت اور Ø+کومت Ú©ÛŒ قانونی ٹیم Ú©Û’ لیے امتØ+ان بنتا جا رہا ہے۔بادی النظر میں Ø+کومت اب تک جسٹس فائز عیسیٰ Ú©Û’ خلاف کیس پر اُٹھنے والے سوالات پر ججوں Ú©Ùˆ مطمئن کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اب اس کیس سے متعلق Ø+کومتی صفوں میں بھی اختلافات نظر آرہے ہیں اور اسی اختلاف Ú©ÛŒ بنیاد پر مجھے تو اوپر Ú©ÛŒ سطØ+ پر اہم تبدیلی ہوتے ہوئے نظر آ رہی ہے‘ جس Ú©Û’ بارے چند روز میں بریکنگ نیوز آنے کا امکان پایا جاتا ہے۔ انور منصور خان Ú©Û’ عدالت میں دئیے گئے دلائل سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ Ú©Û’ خلاف صدارتی ریفرنس فائل کرتے ہوئے ٹھوس Ø+قائق پیش کرنے میں ناکامی کا عنصر سامنے آ رہا ہے اور ایسا دکھائی دیتا ہے کہ صدر مملکت Ù†Û’ بھی اتنے اہم اور Ø+ساس نوعیت Ú©Û’ ریفرنس Ú©Ùˆ عجلت میں سپریم جوڈیشل کونسل Ú©Ùˆ بھجوا دیا اور اب عدالت Ú©Û’ سامنے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا ججوں Ú©Û’ ٹیلی فون ہیک کیے جارہے تھے؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ Ú©ÛŒ نمائندگی کرنے والے وکیل سپریم کورٹ سے اس معاملے Ú©ÛŒ انویسٹی گیشن کروانے Ú©ÛŒ استدعا کر Ú†Ú©Û’ ہیں۔اس طرØ+ Ú©Û’ معاملات سابق چیف جسٹس افتخار Ù…Ø+مد چودھری Ú©Û’ Ø+کومتی ریفرنس Ú©Û’ دوران اعتزاز اØ+سن Ù†Û’ بھی اٹھائے تھے اور Ø+کومت Ú©Ùˆ شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اٹارنی جنرل ملک عبدالقیوم جوڈیشل کمیشن Ú©Ùˆ مطمئن نہ کر سکے تھے۔
    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صدارتی ریفرنس کیس میں اٹارنی جنرل Ú©ÛŒ جانب سے معزز ججوں Ú©Û’ Ø+والے سے غیر Ù…Ø+تاط گفتگو Ú©ÛŒ ہر جانب سے مذمت Ú©ÛŒ گئی‘ جس کا نتیجہ اٹارنی جنرل Ú©Û’ استعفے Ú©ÛŒ صورت میں برآمد ہوا۔ اس معاملے میں دو مؤقف سامنے آ رہے ہیں۔ایک طرف Ø+کومتی Ø+لقوں کا اٹارنی جنرل Ú©Û’ مؤقف سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے یہ کہنا کہ Ø+کومت آئین Ú©ÛŒ بالادستی پر یقین رکھتی ہے اور عدلیہ کا اØ+ترام کرتی ہے۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم Ù†Û’ کہا ہے کہ اٹارنی جنرل Ú©ÛŒ جانب سے مذکورہ بیان Ø+کومتی ہدایات Ú©Û’ بغیر دیا گیا‘ لہٰذا اٹارنی جنرل انور منصور خان سے استعفیٰ طلب کرلیا گیا۔ دوسری جانب اٹارنی جنرل کا مؤقف ہے کہ انہوں Ù†Û’ بار کونسل Ú©Û’ مطالبے پر استعفیٰ دیا ہے۔ واضØ+ رہے کہ مذکورہ معاملے پر پاکستان بار کونسل Ù†Û’ وزارتِ قانون Ùˆ انصاف Ú©Û’ وفاقی وزیر Ú©Û’ خلاف توہین عدالت Ú©ÛŒ درخواست بھی دائر Ú©ÛŒ تھی۔ بہرکیف استعفیٰ دیا گیا یا لیا گیا ‘اس Ú©Ùˆ ایک طرف رکھتے ہوئے Ø+کومت Ú©Ùˆ اگر یہ اØ+ساس ہو گیا تھا کہ انور منصور خان Ù†Û’ ازخود لائن کراس Ú©ÛŒ ہے تو ان سے Ù…Ø+ض رضاکارانہ ستعفیٰ لینے Ú©ÛŒ بجائے انہیں برطرف کردینا چاہیے تھا ‘تاہم اب سپریم کورٹ Ú©Û’ روبرو وفاقی وزیر قانون Ùˆ انصاف اور سابق اٹارنی جنرل اور پاکستان بارکونسل Ú©Û’ نمائندے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوں Ú¯Û’ اور معاملہ آگے بڑھے گا اور عمران خان Ú©ÛŒ Ø+کومت Ú©Ùˆ نئی آزمائش Ú©Û’ امتØ+ان سے گزرنا ہوگا۔
    توقع Ú©Û’ مطابق خالد جاوید خان Ú©Ùˆ اٹارنی جنرل Ú©Û’ عہدے پر فائز کر دیا گیا۔خالد جاوید خان‘ ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو Ú©Û’ قریبی ساتھی پروفیسر این ÚˆÛŒ خان Ú©Û’ بڑے صاØ+بزادے ہیں۔ ان Ú©Ùˆ آئین اور قانون پر مکمل دسترس Ø+اصل ہے اور انہوں Ù†Û’ ابتدائی طور پر آئین اور قانون Ú©ÛŒ مہارت اپنے وقت Ú©Û’ اٹارنی جنرل جسٹس ریٹائرڈ قاضی Ù…Ø+مد جمیل سے Ø+اصل Ú©ÛŒ ہوئی ہے۔ دسمبر 1993Ø¡ میں خالد جاوید خان اٹارنی جنرل قاضی جمیل Ú©Û’ مشیر تھے۔ میرا ان سے انہی دنوں سے رابطہ ہے Û” انتخابی اصلاØ+ات Ú©Û’ Ø+والے سے وہ مجھ سے مشاورت کرتے رہے ہیں۔ انہوں Ù†Û’ ہی اقلیتی نمائندوں کیلئے انتخابات میں دو ووٹ ڈالنے کا فارمولا پیش کیا تھا اور مخلوط نظام Ú©Ùˆ اپناتے ہوئے جداگانہ انتخابی نظام Ú©Û’ متبادل یہ فارمولا پیش کیا تھا کہ اقلیتی ووٹرز اپنا Ø+Ù‚ رائے دہی استعمال کرتے ہوئے مسلم نمائندوں Ú©Ùˆ بھی ووٹ دے سکتے ہیں اور اپنے Ø+لقے Ú©Û’ رکن کیلئے علیØ+دہ ووٹ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ قاضی جمیل انتخابی کمیٹی Ú©Û’ تØ+ت یہ فارمولہ منظور کرلیا گیا تھا ‘لیکن نواز شریف Ù†Û’ بطور اپوزیشن لیڈر اس فارمولے Ú©Ùˆ مسترد کر دیا تھا۔ بہرØ+ال اسے پرویز مشرف Ù†Û’ جون 2002Ø¡ میں نافذ کر دیا ‘جسے سترہویں ترمیم میں تØ+فظ دیا گیا اور اب‘ الیکشن ایکٹ 2017Ø¡ کا Ø+صہ ہے۔ خالد جاوید خان Ú©Û’ اٹارنی جنرل مقرر ہونے سے عمران خان Ú©Ùˆ ریلیف ملنے Ú©Û’ امکانات پائے جاتے ہیں‘ بشرطیکہ وزیراعظم عمران خان اپنی آئینی قانونی ماہرین سے چھٹکارا Ø+اصل کریں جن سے سابق Ø+کومت بھی بیزار تھی۔
    جدید ریاستی نظام Ú©Û’ بنیادی طور پر تین ستون ہیں:انتظامیہ‘م ‚ننہ اور عدلیہ‘ جن Ú©ÛŒ مدد سے پورا نظام چلتا ہے۔ بین الاقوامی چارٹر Ú©Û’ تØ+ت سارے قومی ادارے واجب اØ+ترام ہوتے ہیں‘ لیکن عدلیہ کا وقار اس Ù„Ø+اظ سے زیادہ بلند اور قابلِ اØ+ترام ہوتا ہے کیونکہ آئین Ú©ÛŒ تشریØ+ Ú©ÛŒ بھاری اور Ø+ساس ذمہ داری عدلیہ ہی پر ہوتی ہے۔ ماضی میں جب کبھی کوئی ادارہ انتظامی مسائل کا شکار ہوا یا کسی بھی قسم Ú©Û’ ہنگامی Ø+الات پیدا ہوئے تو عدلیہ ہی سے رہنمائی Ú©Û’ لیے رجوع کیا جاتا رہا ہے۔ستمبر 1996Ø¡ میں صدر فاروق لغاری Ù†Û’ وزیر اعظم بینظیر بھٹو Ú©ÛŒ Ø+کومت Ú©Û’ انتشار اور انتظامی ومالیاتی بØ+ران سے نبردآزما ہونے Ú©Û’ لیے سپریم کورٹ ہی سے معاونت Ú©Û’ لیے رجوع کیا تھا اور انہی ریمارکس کا سہارا لیتے ہوئے صدر فاروق لغاری Ù†Û’ 5 نومبر 1996Ø¡ Ú©Ùˆ بے نظیر بھٹو Ú©ÛŒ Ø+کومت Ú©Ùˆ تØ+لیل کر دیا تھا۔
    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ Ú©Û’ صدارتی ریفرنس Ú©Û’ فیصلے سے پاکستان میں مستقبل Ú©ÛŒ نئی راہیں Ú©Ú¾Ù„ جائیں Ú¯ÛŒ اور اسی Ú©ÙˆÚ©Ú¾ سے نئی جمہوریہ کا تصور سامنے آجائے گا اور سیاسی‘ معاشی اور معاشرتی انØ+طاط Ú©Û’ تدارک کیلئے نئی جمہوریہ میں قوم Ú©Ùˆ یہ موقع دینا ہوگا کہ وہ بذات خود اور بغیر کسی دباؤ Ú©Û’ اس مفہوم Ú©Ùˆ باور کریں کہ ایمان داری‘ ذمہ داری اور خلوص Ú©Û’ ساتھ اس ملک Ú©ÛŒ تعمیر میں اپنا Ø+صہ ڈالنا ہوگا۔ اب وقت آگیا ہے کہ فرانس Ú©ÛŒ طرز پر نئی جمہوریہ تعمیر کرکے اس ملک Ú©Ùˆ ایک نئی سمت میں Ù„Û’ جائیں Û” اس مقصد کیلئے فرانس Ú©Û’ مرد آہن چارلس ڈیگال Ú©Û’ تجربے سے بھی سیکھنا ہو گا۔صدر ڈیگال Ù†Û’ ریفرنڈم Ú©Û’ ذریعے جمہوریہ Ú©Û’ آئینی خدوخال Ø·Û’ کروائے تھے اور آئینی جمہوریہ Ú©ÛŒ وجہ سے آج فرانس طاقتور ممالک Ú©ÛŒ صف میں کھڑا ہے۔ نئی جمہوریہ Ú©ÛŒ تØ+ریک Ú©ÛŒ کامیابی کیلئے عدالت عظمیٰ سے رہنمائی Ø+اصل کرنا ہوگی اور آئین Ú©Û’ آرٹیکلز3‘ 5‘17‘25‘39‘62 اور63Ú©Ùˆ بھی مدنظر رکھنا ہوگا اور ایک تیسری غیر جانبدار قوت Ú©Û’ ذریعے ہی سے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رہنمائی Ø+اصل کرنا ہوگی۔
    قوم Ú©Ùˆ اØ+ساس ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (Ù†) اور پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں Ù†Û’ اس قوم Ú©Ùˆ مایوس کیا اور ہمارے بہت سے مسائل Ú©ÛŒ وجہ بھی انہی پارٹیوں Ú©Û’ کرپشن زدہ سیاسی فیصلے ہیں‘لیکن ملک Ú©Û’ وسیع تر مفادات Ú©Û’ پیش نظر ان پارٹیوں Ú©Û’ ووٹروں Ú©Ùˆ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ‘اسی لیے درمیانی راہ نکالتے ہوئے ان جماعت Ú©ÛŒ دوسرے اور تیسرے درجے Ú©ÛŒ قیادت Ú©Ùˆ آگے لانا ہوگا۔ اصلاØ+ÛŒ تØ+ریکیں عوام Ú©Ùˆ جوڑتی ہیں توڑتی نہیں‘ لہٰذا ایک وسیع تر ریفرنس Ú©Û’ تØ+ت ملک میں نئی جمہوریہ کیلئے ریفرنڈم کرانے Ú©Û’ بعد نئے نظام Ø+کومت کا اØ+یا کرنا ہوگا Û”

    2gvsho3 - آئین Ú©ÛŒ Ø+کمرانی اور نئی جمہوریہ کا خواب  Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: آئین Ú©ÛŒ Ø+کمرانی اور نئی جمہوریہ کا خواب Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد

    2gvsho3 - آئین Ú©ÛŒ Ø+کمرانی اور نئی جمہوریہ کا خواب  Û”Û”Û”Û”Û” کنور دلشاد

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •